Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دربار شاہ میں نہ یوں سر کو جھکا کے بیٹھ

زین علی آصف

دربار شاہ میں نہ یوں سر کو جھکا کے بیٹھ

زین علی آصف

MORE BYزین علی آصف

    دربار شاہ میں نہ یوں سر کو جھکا کے بیٹھ

    اے دوست اٹھ فقیر کی محفل میں آ کے بیٹھ

    مت رو گزار دھوپ کو بادل کی اوٹ سے

    بن جائے گی دھنک تو ذرا مسکرا کے بیٹھ

    پاتے ہیں ماہتاب کی لو سے مٹھاس پھل

    نادان اس کی نظروں سے نظریں ملا کے بیٹھ

    چہرہ اگر ہے آئنہ تو آنکھ جھیل ہے

    ہر عکس میں خلوص کا منظر سجا کے بیٹھ

    جب آستیں کے سانپ کا ڈسنا سرشت ہے

    پھر تو بھی آستین میں خنجر چھپا کے بیٹھ

    کیسی ہوا چلی ہے کہ رقصاں ہے پھول پھول

    تھوڑی سی بھی حیا ہو تو آنکھیں چرا کے بیٹھ

    ابلیس کی بساط پہ شطرنج کھیل جا

    باطل کا مہرہ نعرۂ حق سے گرا کے بیٹھ

    ماتم کا سلسلہ نہ رکے بعد مرگ بھی

    میری لحد پہ بلبل رنجیدہ آ کے بیٹھ

    الفاظ بے معانی ہیں کچھ زندگی میں زینؔ

    جو اٹھ گئے ہیں نقطے مکرر بٹھا کے بیٹھ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے