Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

درد بھی اٹھتا رہا اور گھاؤ بھی رستے رہے

امیتا پرسو رام میتا

درد بھی اٹھتا رہا اور گھاؤ بھی رستے رہے

امیتا پرسو رام میتا

MORE BYامیتا پرسو رام میتا

    درد بھی اٹھتا رہا اور گھاؤ بھی رستے رہے

    کوششیں ناکام تھیں سو عشق میں الجھے رہے

    چل رہے تھے ساتھ لیکن دوریاں بڑھتی رہیں

    یعنی دونوں صرف اپنے خواب ہی بنتے رہے

    آسماں سے دستکیں آتی رہیں آتی رہیں

    اور زمیں والے جو کرتے تھے وہی کرتے رہے

    صرف پوچھا تھا اداسی سے اداسی کا سبب

    اور پھر اس کے قدم میری طرف بڑھتے رہے

    میرا پہلا پیار تھا وہ اور اس کی دل لگی

    حادثہ تھا ایک لیکن عمر بھر صدمے رہے

    نفرتیں سازش سیاست اور عداوت چار سو

    دیکھ کر دنیا بڑوں کی ہم صدا بچتے رہے

    کوششیں تو سب نے کیں ہم کو بدلنے کی مگر

    ہم تو ہم ہیں کیوں بدلتے ویسے کہ ویسے رہے

    اس لئے وہ کر نہ پایا پھر کسی پر اعتبار

    جو محافظ تھا اسی سے تو سبھی خطرے رہے

    ہر خوشی سے منسلک تھا اس کے کھو جانے کا ڈر

    ہاں خوشی جب بھی ملی خوش تھے مگر سہمے رہے

    وہ بڑے ہونے کی دھن میں ہو گئے تحلیل یوں

    جب سمائے وہ سمندر میں کہاں قطرے رہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے