Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

درد درماں سے کم تو کیا ہوگا

جگر بریلوی

درد درماں سے کم تو کیا ہوگا

جگر بریلوی

MORE BYجگر بریلوی

    درد درماں سے کم تو کیا ہوگا

    یہی ہوگا کہ کچھ سوا ہوگا

    کس قیامت کا سامنا ہوگا

    بجھ گیا دل تو آہ کیا ہوگا

    کھل گئے ہیں خوشی سے سب کے دہن

    زخم دل کوئی چھو گیا ہوگا

    حسن کو چاہے اور دور رہے

    کوئی ہم سا بھی پارسا ہوگا

    موت آئے گی اور نہ آئے گی

    تم نہ آئے تو اور کیا ہوگا

    دل پہ انگارے سے برستے ہیں

    دھیان راحت کا آ گیا ہوگا

    شام ہی سے ہے دل کی حالت غیر

    صبح تک تو نہ جانے کیا ہوگا

    لاکھ دے رنج لاکھ ظلم کرے

    دل ربا پھر بھی دل ربا ہوگا

    وہ مجھے مل گئے زہے تالا

    نہ ملا دل سے دل تو کیا ہوگا

    یہ بھی کوئی کراہنے کی ہے بات

    کچھ جگرؔ درد بڑھ گیا ہوگا

    مٹ گیا دل جگر قرار نہیں

    اس محبت کا حشر کیا ہوگا

    رخ جو اس نے جگرؔ سے پھیر لیا

    داغ دل کا دکھا دیا ہوگا

    مأخذ:

    Partav-e-ilhaam (Pg. 212)

    • مصنف: Jigar Barelvi
      • اشاعت: 2012
      • ناشر: Publisher Nizami Book Agency, Budaun
      • سن اشاعت: 2012

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے