درد دل زخم جگر پر کوئی
اک غزل اور سخنور کوئی
چاپ سنتا ہوں مسلسل دل میں
ساتھ میرے ہے برابر کوئی
کوئی دیکھے تو نہارے پہروں
روپ ہے یا کہ سمندر کوئی
جیسے قطرے میں سمائے دریا
ایسے سمٹا ہے بکھر کر کوئی
ساری خوشبو تھی پرائی خوشبو
ہم کو رکھتا تھا معطر کوئی
ہم کو کرنی ہیں بہت سی باتیں
پاس بیٹھے تو گھڑی بھر کوئی
اپنا پیغام سنا لے خود کو
اب نہ آئے گا پیمبر کوئی
- کتاب : روشنی جاری کرو (Pg. 101)
- Author :منیش شکلا
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.