Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

درد ہے پتھروں کے سینوں میں

خورشید درخشاں

درد ہے پتھروں کے سینوں میں

خورشید درخشاں

MORE BYخورشید درخشاں

    درد ہے پتھروں کے سینوں میں

    پڑ گئے بال آبگینوں میں

    جیب والے بھی کتنے ناداں ہیں

    سانپ رکھتے ہیں آستینوں میں

    میری تتلی نواز فطرت نے

    گل کھلایا ہے نازنینوں میں

    آسماں مرہمی سلوک کرے

    زخم اگنے لگے زمینوں میں

    شعلے بھڑکے ہیں خون برسے ہیں

    سبز برسات کے مہینوں میں

    اپنی پہچان اک پہیلی تھی

    میں بھی شامل تھا بے یقینوں میں

    چھوڑ جائیں گے تالیوں کے عوض

    کچھ کرشمے تماش بینوں میں

    جسم سائے میں خشک کرنے کو

    مدتوں تر ہوئے پسینوں میں

    خواہشوں کی بغاوتیں مت پوچھ

    زندگی قید ہے مشینوں میں

    گھر میں تیرہ شبی کا ماتم ہے

    میں درخشاں ہوں ہم نشینوں میں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے