درد کی دولت نہ کر تقسیم رونا چھوڑ دے
درد کی دولت نہ کر تقسیم رونا چھوڑ دے
رکھ نہیں سکتا انا قائم تو دنیا چھوڑ دے
روز ایک جھوٹی تسلی دل کو دینا چھوڑ دے
مجھ کو یادوں کے شبستاں میں اکیلا چھوڑ دے
ہم کو قائل کر سکے تو لا کوئی ایسی دلیل
یا ہمارے سامنے تو بحث کرنا چھوڑ دے
مخلصانہ رائے بھی میری طرح دیتا ہے کون
جھوٹ کو سچ اور سچ کو جھوٹ کہنا چھوڑ دے
بات یہ فہمیؔ سمجھ سے کیوں تمہاری دور ہے
رہنما ایسا نہیں ہوتا جو تنہا چھوڑ دے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.