Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

درد کی دھوپ غم کے سائے ہیں

ہاتف عارفی فتحپوری

درد کی دھوپ غم کے سائے ہیں

ہاتف عارفی فتحپوری

MORE BYہاتف عارفی فتحپوری

    درد کی دھوپ غم کے سائے ہیں

    ہم بھی کیسے نگر میں آئے ہیں

    زندگی تجھ سے غم ہی پائے ہیں

    ناز پھر بھی ترے اٹھائے ہیں

    آندھیوں میں رہیں گے کیا باقی

    کاغذوں کے جو گھر بنائے ہیں

    اپنے در سے نہ پھیر یوں ہم کو

    تجھ کو اپنا سمجھ کے آئے ہیں

    دل کو دیتے رہے جو دکھ ہر دم

    کیسے کہہ دوں کہ وہ پرائے ہیں

    وہ گھڑی تھی گھڑی قیامت کی

    میری ہستی پہ جس کے سائے ہیں

    لوگ کہتے نہیں یہاں ورنہ

    بوجھ دل پر سبھی اٹھائے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے