دریا دلی سے ابر کرم بھی نہیں ملا
دریا دلی سے ابر کرم بھی نہیں ملا
لیکن مجھے نصیب سے کم بھی نہیں ملا
پھر انگلیوں کو خوں میں ڈبونا پڑا ہمیں
جب ہم کو مانگنے پہ قلم بھی نہیں ملا
سچ بولنے کی راہ میں تنہا ہمیں ملے
اس راستے میں شیخ حرم بھی نہیں ملا
میں نے تو ساری عمر نبھائی ہے دوستی
وہ مجھ سے کھا کے میری قسم بھی نہیں ملا
دل کو خوشی بھی حد سے زیادہ نہیں ملی
کاسے کے اعتبار سے غم بھی نہیں ملا
- کتاب : Shadaba (Pg. 24)
- Author : Munavar Rana
- مطبع : Maktaba Al-faheem (2012)
- اشاعت : 2012
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.