دریائے خوں سے اپنے گزرنے کا تجربہ
دریائے خوں سے اپنے گزرنے کا تجربہ
ہوتا ہے کیسا جیتے جی مرنے کا تجربہ
ہم آدمی کی شکل میں حیوان ہی رہے
بے کار تھا ہمارے سنورنے کا تجربہ
ہر لمحہ ختم ہوتی ہوئی زندگی میں بھی
ہوتا نہیں سبھی کو بکھرنے کا تجربہ
تحریک اوس کی دید سے تھی اس بدن میں خاص
ہم نے کیا ہے جو نہ تھا کرنے کا تجربہ
سب نیکیاں ہماری تہوں میں اتر گئیں
پوچھو نہ ہم سے کیا ہے اترنے کا تجربہ
- کتاب : موجود کی نسبت (Pg. 105)
- Author : مہندر کمار ثانی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.