دشت میں تنہا ہوں لیکن روح آسانی میں ہے
دشت میں تنہا ہوں لیکن روح آسانی میں ہے
سوچتا ہوں کس قدر تسکین ویرانی میں ہے
جس تسلسل سے ہمارے اشک بہتے ہیں یہاں
آنکھ میں پانی ہے یا پھر آنکھ ہی پانی میں ہے
اب ہمارے بخت روشن کر نہیں سکتا کوئی
ہاں مگر اک روشنی جو اس کی پیشانی میں ہے
سب میسر ہے مگر دل پر عجب سا بوجھ ہے
لگ رہا ہے آج جیسے وہ پریشانی میں ہے
کس طرح نکلا بھنور سے کس طرح پہنچا یہاں
آج تک اس پار کا ہر شخص حیرانی میں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.