aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دشت میں یہ جاں فزا منظر کہاں سے آ گئے

سلیمان خمار

دشت میں یہ جاں فزا منظر کہاں سے آ گئے

سلیمان خمار

MORE BYسلیمان خمار

    دشت میں یہ جاں فزا منظر کہاں سے آ گئے

    اس بیاباں میں چمکتے گھر کہاں سے آ گئے

    قریۂ جاں میں جھلستی دھوپ تھی چاروں طرف

    سایا لے کر ابر کے لشکر کہاں سے آ گئے

    وادیٔ تخئیل تو بے رنگ تھی اک عمر سے

    گمشدہ یادوں کے یہ پیکر کہاں سے آ گئے

    ڈھہ چکی تھیں جب تمنائیں سبھی کھنڈرات میں

    شہر دل میں پھر یہ بام و در کہاں سے آ گئے

    کس نے بخشی ہے انہیں پھر سے اڑانوں کی سکت

    حوصلوں کو پھر سے بال و پر کہاں سے آ گئے

    کل تلک چھایا ہوا تھا ماتم بے چہرگی

    آج نیزوں پر اچانک سر کہاں سے آ گئے

    دشمنوں میں تھے تو ہم پر پھول کی بارش ہوئی

    دوستوں میں ہیں تو یہ پتھر کہاں سے آ گئے

    کھا گیا تھا جب سمندر سیپیاں ساری خمارؔ

    پھر تمہارے ہاتھ یہ گوہر کہاں سے آ گئے

    RECITATIONS

    سلیمان خمار

    سلیمان خمار,

    سلیمان خمار

    دشت میں یہ جاں فزا منظر کہاں سے آ گئے سلیمان خمار

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے