Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دست نازک سے جو پردے کو سنوارا تم نے

جلی امروہوی

دست نازک سے جو پردے کو سنوارا تم نے

جلی امروہوی

MORE BYجلی امروہوی

    دست نازک سے جو پردے کو سنوارا تم نے

    میں یہ سمجھا کہ نوازش سے پکارا تم نے

    کیا حقیقت میں غم عشق سے مانوس ہوئے

    یا یوں ہی پوچھ لیا حال ہمارا تم نے

    میرے مکتوب محبت مجھے واپس دے کر

    کر لی تو ہے یہ محبت بھی گوارا تم نے

    نسبتاً آج حجابوں میں اضافہ کیسا

    غالباً جان لیا دل کا اشارا تم نے

    دور ماضی کے حسیں گیت سنا کر اکثر

    اور بھی درد محبت کو نکھارا تم نے

    رفتہ رفتہ نہ بھڑک جائے وہ شعلہ بن کر

    رکھ دیا ہے جو مرے دل میں شرارہ تم نے

    حیف صد حیف کہ دنیائے طرب میں کھو کر

    کر لیا درد کے ماروں سے کنارا تم نے

    اشک کہتے ہیں کہ پڑھ پڑھ کے جلیؔ کی غزلیں

    دل میں محسوس کیا درد کا دھارا تم نے

    مأخذ:

    شہر سخن (Pg. 111)

    • مصنف: جلی امروہوی
      • ناشر: انجمن ترقی پسند اہل قلم، کراچی
      • سن اشاعت: 2001

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے