دست وحشت سے ذرا اور سنواریں گے تجھے
دست وحشت سے ذرا اور سنواریں گے تجھے
اپنے انداز میں اے ہجر گزاریں گے تجھے
گر ہمیں نیند نہ آئی تو یہ طے ہے جاناں
تیرے دروازے پہ جائیں گے پکاریں گے تجھے
اے محبت تجھے تا حشر نبھائیں گے ہم
اتنی جلدی کہاں پلکوں سے اتاریں گے تجھے
جس بھی لمحے میں تجھے جینے کی حسرت ہوگی
ہم اسی لمحے کی دہلیز پہ ماریں گے تجھے
پھر سے رکھا ہے تجھے داؤ پہ اے دل ہم نے
ہم کو معلوم ہے اس بار بھی ہاریں گے تجھے
وقت آخر بھی یہ جاں تم پہ ہی اٹکی ہوگی
ہونٹھ جب جب بھی کھلیں گے تو پکاریں گے تجھے
- کتاب : آوازوں کا روشن دان (Pg. 121)
- Author : کلدیپ کمار
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.