Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دے سکتا ہے کیا میری وفاؤں کا صلا اور

جمیل ارشد خاں ارشد

دے سکتا ہے کیا میری وفاؤں کا صلا اور

جمیل ارشد خاں ارشد

MORE BYجمیل ارشد خاں ارشد

    دے سکتا ہے کیا میری وفاؤں کا صلا اور

    ترکش میں اگر تیر ہوں باقی تو چلا اور

    میں راہ رو راہ تمنا ہوں ستمگر

    ہر زخم پہ بڑھ جاتا ہے کچھ میرا نشاں اور

    دیوانے جلاتے ہیں چراغوں کو لہو سے

    اس واسطے بڑھ جاتی ہے کچھ ان کی ضیا اور

    اس ملت مظلوم کی غیرت کو جگانے

    دو چار تھپیڑے ذرا اے موج بلا اور

    کیا حوصلہ توڑے گی مرا باد مخالف

    بجھتا ہے دیا ایک تو جلتا ہے دیا اور

    پھیلے گی شفق بن کے مرے خون کی لالی

    گردوں کے بھی پھر ہوں گے کچھ انداز ادا اور

    تبدیلی حالات کا شائق ہے زمانہ

    درکار مگر ہے ابھی کچھ رنگ حنا اور

    پیران خرابات تو مے نوشی میں خوش ہیں

    معلوم ہو کیا ان کو محبت ہے نشہ اور

    ہے خرقۂ سالوس یہ زاہد ذرا بچنا

    خلوت کی قبا اور ہے جلوت کی قبا اور

    ہو سکتا ہے میں تجھ کو میسر نہ رہوں کل

    جی بھر کے مجھے جان وفا آج ستا اور

    یہ کیسے مسیحا سے پڑا ہے مرا پالا

    بڑھتا ہے مرض میرا جو دیتا ہے دوا اور

    پر خار گزر گاہ کا شیدائی ہوں ارشدؔ

    اس راہ پہ چلنے کا ہے اپنا ہی مزا اور

    مأخذ:

    غزلستان برار (Pg. 415)

      • ناشر: ساجد اردو پریس، اکولہ
      • سن اشاعت: 2015

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے