Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دیکھ اب اپنے ہیولے کو فنا ہوتے ہوئے

شہزاد احمد

دیکھ اب اپنے ہیولے کو فنا ہوتے ہوئے

شہزاد احمد

MORE BYشہزاد احمد

    دیکھ اب اپنے ہیولے کو فنا ہوتے ہوئے

    تو نے بندوں سے لڑائی کی خدا ہوتے ہوئے

    فیصلہ ہونا ہے جو کچھ آج ہونا چاہئے

    مدتیں لگ جائیں گی محشر بپا ہوتے ہوئے

    سوچتا رہتا ہوں کب بدلے گی گلشن کی ہوا

    دیکھتا رہتا ہوں لمحوں کو ہوا ہوتے ہوئے

    ہے بلا اب کون سی باقی جو مجھ پر آئے گی

    میں کسی سے کیوں ڈروں بے دست و پا ہوتے ہوئے

    دیکھتے رہتے ہو سب کچھ بولتے کچھ بھی نہیں

    کس قدر بے درد ہو درد آشنا ہوتے ہوئے

    زرد چہرہ سرخ آنکھیں کانپتے بے صبر ہونٹ

    یہ سبھی کچھ اور دل بے مدعا ہوتے ہوئے

    شادماں ہوں اپنی سب مجبوریوں کے باوجود

    مطمئن ہوں روح کے اندر خلا ہوتے ہوئے

    جن کو تو دھتکارتا ہے وہ بھی تیرے سائے ہیں

    تو نے اتنا بھی نہیں سوچا خفا ہوتے ہوئے

    آج کی تابندگی سے کل کا اندازہ نہ کر

    دیکھ پتوں کو درختوں سے جدا ہوتے ہوئے

    منتظر ہوں کون آتا ہے کوئی وحشی کہ چور

    سن رہا ہوں پھر سے دروازے کو وا ہوتے ہوئے

    مأخذ:

    Deewar pe dastak (Pg. 68)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے