Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دیکھ کر در پردہ گرم دامن افشانی مجھے

مرزا غالب

دیکھ کر در پردہ گرم دامن افشانی مجھے

مرزا غالب

MORE BYمرزا غالب

    دیکھ کر در پردہ گرم دامن افشانی مجھے

    کر گئی وابستۂ تن میری عریانی مجھے

    بن گیا ہیں تیغ نگاہ یار کا سنگ فساں

    مرحبا میں کیا مبارک ہے گراں جانی مجھے

    کیوں نہ ہو بے التفاتی اس کی خاطر جمع ہے

    جانتا ہے محو پرسش ‌ہاۓ پنہانی مجھے

    میرے غم خانے کی قسمت جب رقم ہونے لگی

    لکھ دیا منجملۂ اسباب ویرانی مجھے

    بد گماں ہوتا ہے وہ کافر نہ ہوتا کاش کے

    اس قدر ذوق نوائے مرغ بستانی مجھے

    وائے واں بھی شور محشر نے نہ دم لینے دیا

    لے گیا تھا گور میں ذوق تن آسانی مجھے

    وعدہ آنے کا وفا کیجے یہ کیا انداز ہے

    تم نے کیوں سونپی ہے میرے گھر کی دربانی مجھے

    ہاں نشاط آمد فصل بہاری واہ واہ

    پھر ہوا ہے تازہ سودائے غزل خوانی مجھے

    دی مرے بھائی کو حق نے از سر نو زندگی

    میرزا یوسف ہے غالبؔ یوسف ثانی مجھے

    مأخذ:

    دیوان غالب جدید (Pg. 338)

    • مصنف: مرزا غالب
      • ناشر: مدھیہ پردیش اردو اکیڈمی، بھوپال
      • سن اشاعت: 1982

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے