Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دیکھ کر خود کو سنورنے کی ادا تک لے گیا

عبدالحق سحر مظفر نگری

دیکھ کر خود کو سنورنے کی ادا تک لے گیا

عبدالحق سحر مظفر نگری

MORE BYعبدالحق سحر مظفر نگری

    دیکھ کر خود کو سنورنے کی ادا تک لے گیا

    چین کیا وہ میرے دل کا آئنہ تک لے گیا

    مے کشی کا شوق رند پارسا تک لے گیا

    ہوش میرا آج اک مرد خدا تک لے گیا

    بارہا دھوکے میں آیا پھر بھی یہ مانا نہیں

    با وفا دل کھینچ کر اس باوفا تک لے گیا

    مل گیا دل کی بدولت اک سراغ زندگی

    اجنبی تھا جو مجھے اک آشنا تک لے گیا

    قصہ گو کا یہ ہنر تھا آنکھ نم ہونے نہ دی

    ہنستے ہنستے ابتدا سے انتہا تک لے گیا

    روٹھ کر ایسے گیا پھر لوٹ کر آیا نہیں

    زندگی میں جو مزہ تھا وہ مزہ تک لے گیا

    اک پرندہ روز آنگن میں چہکتا تھا مگر

    چھین کر خوش فہمیوں کا ذائقہ تک لے گیا

    ہو کے وہ مایوس لوٹا حل نہیں نکلا کوئی

    مسئلہ جو رہزنوں کا رہنما تک لے گیا

    کیا گیا وہ چھوڑ کر بزم محبت اے سحرؔ

    تلخ و شیریں گفتگو کا ذائقہ تک لے گیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے