Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دیکھ لے خاک ہے کاسے میں کہ زر ہے سائیں

عرفان صدیقی

دیکھ لے خاک ہے کاسے میں کہ زر ہے سائیں

عرفان صدیقی

MORE BYعرفان صدیقی

    دیکھ لے خاک ہے کاسے میں کہ زر ہے سائیں

    دست دادار بڑا شعبدہ گر ہے سائیں

    تو مجھے اس کے خم و پیچ بتاتا کیا ہے

    کوئے قاتل تو مری راہ گزر ہے سائیں

    شہر و صحرا تو ہیں انسانوں کے رکھے ہوئے نام

    گھر وہیں ہے دل دیوانہ جدھر ہے سائیں

    پاؤں کی فکر نہ کر بار کم و بیش اتار

    اصل زنجیر تو سامان سفر ہے سائیں

    شاعری کون کرامت ہے مگر کیا کیجے

    درد ہے دل میں سو لفظوں میں اثر ہے سائیں

    عشق میں کہتے ہیں فرہاد نے کاٹا تھا پہاڑ

    ہم نے دن کاٹ دئے یہ بھی ہنر ہے سائیں

    مأخذ :
    • کتاب : ہوشیاری دل نادان بہت کرتا ہے (Pg. 71)
    • Author :عرفان صدیقی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2023)
    • اشاعت : 2nd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے