Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دیکھ او قاتل بسر کرتے ہیں کس مشکل سے ہم

نسیم دہلوی

دیکھ او قاتل بسر کرتے ہیں کس مشکل سے ہم

نسیم دہلوی

MORE BYنسیم دہلوی

    دیکھ او قاتل بسر کرتے ہیں کس مشکل سے ہم

    چارہ گر سے درد نالاں درد سے دل دل سے ہم

    ہائے کیا بے خود کیا ہے غفلت امید نے

    حال دل کہتے ہیں اپنا پھر اسی قاتل سے ہم

    رشک اعدا نے کیے روشن بدن میں استخواں

    شمع محفل ہو کے اٹھے آپ کی محفل سے ہم

    اس کو کہتے ہیں وفاداری کہ بعد از قتل بھی

    داغ‌ خوں ہو کر نہ چھوٹے دامن قاتل سے ہم

    طول تھی راہ عدم گھبرا کے سوئے قبر میں

    پاؤں پھیلائے تھکے جب دورئ منزل سے ہم

    جسم روشن سے نظر آتے ہیں جلوے روح کے

    حسن لیلیٰ دیکھتے ہیں پردۂ محمل سے ہم

    خالی از احساں نہیں یہ بھی کہ وقت اضطراب

    خوش تو ہو جاتے ہیں تیرے وعدۂ باطل سے ہم

    آؤ آپس میں سمجھ لیں غیر کاہے کو سنے

    تم کہو دل سے ہمارے کچھ تمہارے دل سے ہم

    سن کے رو دیتے ہیں اکثر صورت زخم جگر

    آپ شرماتے ہیں اپنے خندۂ باطل سے ہم

    رشک ہے حسرت پہ اس کی دل میں آتا ہے یہی

    اپنے قالب کو بدل لیں قالب بسمل سے ہم

    سینۂ دل میں ہجوم داغ حسرت ہے نسیمؔ

    پھول چن لیتے ہیں اپنے گلشن حاصل سے ہم

    مأخذ:

    Kulliyat-e-Naseem (Pg. 335)

    • مصنف: نسیم دہلوی
      • اشاعت: 1966
      • ناشر: سید امتیاز علی تاج, مجلس ترقی ادب، لاہور
      • سن اشاعت: 1966

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے