دیکھو مجھے بھی یاروں خوشبو سے میں بنا ہوں
دیکھو مجھے بھی یاروں خوشبو سے میں بنا ہوں
میں جب بھی بولتا ہوں اردو ہی بولتا ہوں
پردیسیوں کا غم بھی پردیسی جانتے ہیں
برسوں کی رنجشوں کو اک میں ہی جانتا ہوں
چاہت وطن کی ہے پھر ایمان بھی ہے میرا
ہندوستاں کی مٹی میں مرنا چاہتا ہوں
پرکھا سبھی کو میں نے کوئی نہیں ہے میرا
غیروں کی چھوڑو میں تو اپنوں میں بٹ چکا ہوں
دھوپوں کی تیز لو میں جلتا رہا ہوں پل پل
بادل بھی میرے حق میں برسے یہ چاہتا ہوں
خاموشی کو تو میری کمزوری مت سمجھنا
طوفان سے اکیلا میں لڑنا جانتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.