Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دیکھتے ہیں رقص میں دن رات پیمانے کو ہم

قمر جلالوی

دیکھتے ہیں رقص میں دن رات پیمانے کو ہم

قمر جلالوی

MORE BYقمر جلالوی

    دیکھتے ہیں رقص میں دن رات پیمانے کو ہم

    ساقیا راس آ گئے ہیں تیرے مے خانے کو ہم

    لے کے اپنے ساتھ اک خاموش دیوانے کو ہم

    جا رہے ہیں حضرت ناصح کو سمجھانے کو ہم

    یاد رکھیں گے تمہاری بزم میں آنے کو ہم

    بیٹھنے کے واسطے اغیار اٹھ جانے کو ہم

    حسن مجبور ستم ہے عشق مجبور وفا

    شمع کو سمجھائیں یا سمجھائیں پروانے کو ہم

    رکھ کے تنکے ڈر رہے ہیں کیا کہے گا باغباں

    دیکھتے ہیں آشیاں کی شاخ جھک جانے کو ہم

    الجھنیں طول شب فرقت کی آگے آ گئیں

    جب کبھی بیٹھے کسی کی زلف سلجھانے کو ہم

    راستے میں رات کو مڈبھیڑ ساقی کچھ نہ پوچھ

    مڑ رہے تھے شیخ جی مسجد کو بت خانے کو ہم

    شیخ جی ہوتا ہے اپنا کام اپنے ہاتھ سے

    اپنی مسجد کو سنبھالیں آپ بت خانے کو ہم

    دو گھڑی کے واسطے تکلیف غیروں کو نہ دے

    خود ہی بیٹھے ہیں تری محفل سے اٹھ جانے کو ہم

    آپ قاتل سے مسیحا بن گئے اچھا ہوا

    ورنہ اپنی زندگی سمجھے تھے مر جانے کو ہم

    سن کے شکوہ حشر میں کہتے ہو شرماتے نہیں

    تم ستم کرتے پھرو دنیا پہ شرمانے کو ہم

    اے قمرؔ ڈر تو یہ ہے اغیار دیکھیں گے انہیں

    چاندنی شب میں بلا لائیں بلا لانے کو ہم

    مأخذ:

    Auj-Qamar (Pg. 143)

    • مصنف: Ustad Sayed Mohd. Hussain Qamar Jalalvi
      • اشاعت: 1952
      • ناشر: Shaikh Shokat Ali And Sons
      • سن اشاعت: 1952

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے