Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دیر سے اپنے اپنے گھیرے میں

فہمی بدایونی

دیر سے اپنے اپنے گھیرے میں

فہمی بدایونی

MORE BYفہمی بدایونی

    دیر سے اپنے اپنے گھیرے میں

    لوگ بیٹھے ہوے ہیں رستے میں

    ایک گاہک تھا وہ بھی چھوڑ گیا

    اب رکھیں گے دکان اکیلے میں

    میں نے پنجرہ تو توڑ ڈالا مگر

    فاختہ آ گئی لپیٹے میں

    بین بجتے ہی ایک اور ناگن

    ناچنے لگتی ہے سپیرے میں

    اس کے قدموں میں ڈال پہلا پھول

    جس نے مٹی بھری تھی گملے میں

    گھر میں اک آئنہ بھی ہوتا تھا

    بس وہی ڈھونڈتا ہوں ملبے میں

    بچے بچے کو کر رہا ہوں سلام

    اس کے کوچے کے پہلے پھیرے میں

    ایک مچھلی جو ریت پر تڑپی

    جان سی پڑ گئی مچھیرے میں

    مأخذ :
    • کتاب : ہجر کی دوسری دوا (Pg. 114)
    • Author : فہمی بدایونی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے