Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ڈھاتے ہیں اب وہ ظلم و ستم کم بہت ہی کم

قیس جالندھری

ڈھاتے ہیں اب وہ ظلم و ستم کم بہت ہی کم

قیس جالندھری

MORE BYقیس جالندھری

    ڈھاتے ہیں اب وہ ظلم و ستم کم بہت ہی کم

    یعنی ہے ان کا لطف و کرم کم بہت ہی کم

    جس راہ میں ہیں رنج و الم کم بہت ہی کم

    اٹھتے ہیں اس پہ میرے قدم کم بہت ہی کم

    اس سے مراد یہ تو نہیں دل ہے مطمئن

    مانا ہے میری آنکھ میں نم کم بہت ہی کم

    اے دوست اور ہے ترا دل اور ہی زباں

    اب تجھ کو منہ لگائیں گے ہم کم بہت ہی کم

    فرد گناہ دیکھ کے یا رب سزا نہ دے

    نیت مری ہے اس میں رقم کم بہت ہی کم

    حق گو کی بات بات کو اظہار حق سمجھ

    کھائے اگر خدا کی قسم کم بہت ہی کم

    رندوں کے دم سے شیخ ہوا چاند عید کا

    آتا ہے وعظ کرنے کو کم کم بہت ہی کم

    اب فاقہ مستیوں سے یہ عادت سی ہو گئی

    کھاتا ہوں رزق کی بھی قسم کم بہت ہی کم

    ساقی کی چشم مست کی ہے بات ہی کچھ اور

    ہے اس کے آگے بادۂ جم کم بہت ہی کم

    اے قیس اگر زمین غزل ہو نہ سنگلاخ

    چلتا ہے اس میں پائے قلم کم بہت ہی کم

    مأخذ:

    Parwaz-e-Adab Shumara Number-002-007, Bedi,Qais,Aazad Number (Pg. 190)

      • اشاعت: 1981
      • ناشر: ڈائیریکٹر بھاشا وبھاگ، پنجاب
      • سن اشاعت: 1981

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے