Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دھجیاں جیب و گریباں کی اڑا دیں ہم لوگ

شاعر جمالی

دھجیاں جیب و گریباں کی اڑا دیں ہم لوگ

شاعر جمالی

MORE BYشاعر جمالی

    دھجیاں جیب و گریباں کی اڑا دیں ہم لوگ

    آئیے فصل بہاراں کا پتہ دیں ہم لوگ

    جس کے سائے میں تعصب کی تپش شامل ہو

    وقت کہتا ہے وہ دیوار گرا دیں ہم لوگ

    دیکھیں پھر کیسے مٹاتے ہیں مٹانے والے

    ایک اک شاخ نشیمن سے سجا دیں ہم لوگ

    اور اگر ہو نہ سکے کچھ بھی اجالوں کی سبیل

    اک چراغ اپنے لہو سے ہی جلا دیں ہم لوگ

    ان کی صہبا میں نشہ ہے نہ نگاہوں میں سرور

    آؤ محفل میں یہ افواہ اڑا دیں ہم لوگ

    یوں بھی کٹ سکتے ہیں یہ تشنہ لبی کے لمحات

    بیٹھ کر بزم میں ساقی کو دعا دیں ہم لوگ

    سنگ تخریب کی وسعت کو کریں یوں محدود

    اک محل شہر میں شیشے کا بنا دیں ہم لوگ

    مأخذ:

    صحیفہ (Pg. 25)

    • مصنف: شاعر جمالی
      • ناشر: شاعر جمالی
      • سن اشاعت: 1983

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے