دھیرے دھیرے جسے اس دل میں بسایا میں نے
دھیرے دھیرے جسے اس دل میں بسایا میں نے
اس کی خوشبو کو زمانے سے چرایا میں نے
سوچتی ہوں کہ زمانے کے حوالے کر دوں
مدتوں سے جسے دنیا سے چھپایا میں نے
ایک آواز پہ دوڑا ہوا آ جائے گا
مجھ کو معلوم تھا پھر بھی نہ بلایا میں نے
چاند تاروں سے جو آنچل کو سجا دیتا تھا
دل ناداں اسے کتنا ہی رلایا میں نے
یہ محبت ہے جو ہر درد کو سہہ لیتی ہے
اپنی ہستی کو بھی اس راہ پہ لایا میں نے
عمر بھر اس کے لیے درد سہا کچھ نہ کہا
اس کے جذبات کو پلکوں پہ اٹھایا میں نے
میری تنہائی نے مانگی تھی دعائیں اسماؔ
پھر چراغ غم ہجراں کو جلایا میں نے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.