Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دھو گئی چہروں سے گرد یاس کا غازہ ہوا

مہندر پرتاپ چاند

دھو گئی چہروں سے گرد یاس کا غازہ ہوا

مہندر پرتاپ چاند

MORE BYمہندر پرتاپ چاند

    دھو گئی چہروں سے گرد یاس کا غازہ ہوا

    کر گئی افسردہ روحوں کو تر و تازہ ہوا

    لاکھ بیٹھوں چھپ کر اپنے بند کمروں میں مگر

    توڑ کر آ جائے گی ایک ایک دروازہ ہوا

    صبح آنچل کی ہوا دے کر کھلاتی ہے جسے

    شب کو بکھراتی ہے خود اس گل کا شیرازہ ہوا

    بھر چلے تھے زخم جو پھر سے لگے منہ کھولنے

    کچھ پرانے درد لے کر آئی ہے تازہ ہوا

    جی ترستا ہے پھر ان لمحوں کو جب یکجا تھے سب

    رقص مے بوئے سمن رنگ شفق تازہ ہوا

    ہم تو اپنی خانہ ویرانی کا ماتم کر چکے

    دیکھ کر جا کر اب تو کوئی اور دروازہ ہوا

    وہ لطافت وہ مہک کیوں چاندؔ یکسر کھو گئی

    بھر رہی ہے کن خطاؤں کا یہ خمیازہ ہوا

    مأخذ:

    Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 781)

      • اشاعت: 1993
      • ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے