Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دھندلی سمتوں میں اگر کونج کا پر مل جائے

عباس تابش

دھندلی سمتوں میں اگر کونج کا پر مل جائے

عباس تابش

MORE BYعباس تابش

    دھندلی سمتوں میں اگر کونج کا پر مل جائے

    پھر تو اے در بدری مجھ کو بھی گھر مل جائے

    اور ہی رنگ میں ہو برگ و ثمر کا ہونا

    جس کی خواہش ہے مجھے وہ بھی اگر مل جائے

    منتظر جس کا ہوں وہ آئے ضروری تو نہیں

    یہ بھی ممکن ہے کوئی اور خبر مل جائے

    خاک و خواب ایک ہی تھیلی کے ہیں چٹے بٹے

    دل کی مرضی ہے جدھر چاہے ادھر مل جائے

    اہتمام ایسا ہو فرصت کے دنوں میں دل کا

    ایک ڈر ختم ہو اور دوسرا ڈر مل جائے

    اس طرح سے نہ گزاروں گا یقینا تجھ کو

    زندگی تو ۔۔۔جو مجھے بار دگر مل جائے

    مأخذ :
    • کتاب : اگر میں شعر نہ کہتا (Pg. 82)
    • Author : عباس تابش
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
    • اشاعت : 2nd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے