Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ڈھونڈھتا ہوں سر صحرائے تمنا خود کو

عارف عبدالمتین

ڈھونڈھتا ہوں سر صحرائے تمنا خود کو

عارف عبدالمتین

MORE BYعارف عبدالمتین

    ڈھونڈھتا ہوں سر صحرائے تمنا خود کو

    میں کہ سمجھا تھا کبھی روح تماشا خود کو

    اپنے بچوں کی طرف غور سے جب بھی دیکھا

    کتنے ہی رنگوں میں بکھرا ہوا پایا خود کو

    اور کچھ لوگ مرے سائے تلے سستا لیں

    گرتی دیوار ہوں دیتا ہوں سہارا خود کو

    نور تو مجھ سے فراواں ہوا محفل محفل

    غم نہیں شمع صفت میں نے جلایا خود کو

    ریگ امید کے شاداب سرابوں کے طفیل

    میں نے دیکھا ہے کبھی صورت صحرا خود کو

    میری عظمت کا نشاں میری تباہی کی دلیل

    میں نے حالات کے سانچے میں نہ ڈھالا خود کو

    میری تخلیق مرے کام نہ آئی عارفؔ

    میں بہ انداز خدا پاتا ہوں تنہا خود کو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے