Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دھوپ اس پار کی اس پار بنانے کے لیے

شاہین عباس

دھوپ اس پار کی اس پار بنانے کے لیے

شاہین عباس

MORE BYشاہین عباس

    دھوپ اس پار کی اس پار بنانے کے لیے

    رہ میں اک دن ہے لگاتار بنانے کے لیے

    کتنی آنکھیں ہیں جو خاموش خلل ڈالتی ہیں

    میری آواز کو بے کار بنانے کے لیے

    کوئی شے اور بھی ہوتی ہے کہ بس ہوتی ہے

    گھر ہی کافی نہیں گھر بار بنانے کے لیے

    چلتے چلتے یوںہی اک بار پلٹ کر دیکھا

    خود کو تاریخ کا حق دار بنانے کے لیے

    ہمیں کیا کیا نہیں پھرنا پڑا اندر باہر

    اپنے انکار کو انکار بنانے کے لیے

    مأخذ :
    • کتاب : شام کے بعد کچھ نہیں (Pg. 119)
    • Author : شاہین عباس
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے