دھوپ میں قطرۂ شبنم کو ترس جاؤ گے
دھوپ میں قطرۂ شبنم کو ترس جاؤ گے
شہر میں گاؤں کے موسم کو ترس جاؤ گے
زخم اتنے تمہیں آوارہ مزاجی دے گی
گردش وقت کے مرہم کو ترس جاؤ گے
دن میں جگنو کی تباہی پہ منا لو خوشیاں
شب میں چمکے گا تو ماتم کو ترس جاؤ گے
زندگی سے کبھی آرام طلب مت کرنا
دوستو محنت پیہم کو ترس جاؤ گے
آدمیت کے لبادے میں رہو تم ورنہ
ایک دن نسبت آدم کو ترس جاؤ گے
آج آسانی سے ملتا ہوں تو مل لو ورنہ
دیکھنے کے لئے عالمؔ کو ترس جاؤ گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.