Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دھوپ میں تپتا مسافر پیاس کا حل دیکھتا

وشنو وراٹ

دھوپ میں تپتا مسافر پیاس کا حل دیکھتا

وشنو وراٹ

MORE BYوشنو وراٹ

    دھوپ میں تپتا مسافر پیاس کا حل دیکھتا

    کب اسے فرصت تھی کہ آگے کا دلدل دیکھتا

    کتنے دھاگے منتوں کے باندھے ہیں تیرے لیے

    تو کبھی آتا مرے گاؤں کا پیپل دیکھتا

    سامنے بیٹھا ہوں اس کے سر جھکائے شرم سے

    کہتا تھا تم پاس ہوتی تو مسلسل دیکھتا

    اڑ گئے ہیں ہوش ناخن دیکھ اس کے پیر کا

    کیا ہی میرا حشر ہوتا گر مکمل دیکھتا

    اب سواری پر ہوں آیا ہوں چلا بھی جاؤں گا

    وہ اگر ہوتی تو یہ میلہ میں پیدل دیکھتا

    گر مری جوگن پہ پابندی نہ ہوتی دہر میں

    مورنی جب رقص کرتی سارا جنگل دیکھتا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے