Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دید کی ایک آن میں کار دوام ہو گیا

جون ایلیا

دید کی ایک آن میں کار دوام ہو گیا

جون ایلیا

MORE BYجون ایلیا

    دید کی ایک آن میں کار دوام ہو گیا

    وہ بھی تمام ہو گیا میں بھی تمام ہو گیا

    اب میں ہوں اک عذاب میں اور عجب عذاب میں

    جنت پر سکوت میں مجھ سے کلام ہو گیا

    آہ وہ عیش راز جاں ہائے وہ عیش راز جاں

    ہائے وہ عیش راز جاں شہر میں عام ہو گیا

    رشتۂ رنگ جاں مرا نکہت ناز سے تری

    پختہ ہوا اور اس قدر یعنی کہ خام ہو گیا

    پوچھ نہ وصل کا حساب حال ہے اب بہت خراب

    رشتۂ جسم و جاں کے بیچ جسم حرام ہو گیا

    شہر کی داستاں نہ پوچھ ہے یہ عجیب داستاں

    آنے سے شہریار کے شہر غلام ہو گیا

    دل کی کہانیاں بنیں کوچہ بہ کوچہ کو بہ کو

    سہہ کے ملال شہر کو شہر میں نام ہو گیا

    جونؔ کی تشنگی کا تھا خوب ہی ماجرا کہ جو

    مینا بہ مینا مے بہ مے جام بہ جام ہو گیا

    ناف پیالے کو ترے دیکھ لیا مغاں نے جان

    سارے ہی مے کدے کا آج کام تمام ہو گیا

    اس کی نگاہ اٹھ گئی اور میں اٹھ کے رہ گیا

    میری نگاہ جھک گئی اور سلام ہو گیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے