Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دیوانے کی باتیں سن کر چونک پڑے فرزانے لوگ

اقبال ماہر

دیوانے کی باتیں سن کر چونک پڑے فرزانے لوگ

اقبال ماہر

MORE BYاقبال ماہر

    دیوانے کی باتیں سن کر چونک پڑے فرزانے لوگ

    مدت میں پہچانے لیکن پھر بھی کیا پہچانے لوگ

    روز و شب تلخابۂ ہستی شام و سحر خوں نابۂ غم

    امرت کہہ کر پی لیتے ہیں زہر بھرے پیمانے لوگ

    دل کا یہ ویران کھنڈر پھر شہر طرب بن جائے گا

    کتنے سندر سپنے دیکھا کرتے ہیں دیوانے لوگ

    اب وہ آنکھ کہاں ہے جس پر ہوتی تھی تخلیق غزل

    خواب ہوئیں وہ باتیں جن پر لکھتے تھے افسانے لوگ

    وہ بچپن کے سنگی ساتھی وہ بھی فسردہ ہم بھی اداس

    یوں ملتے ہیں رستہ چلتے جیسے ہوں بیگانے لوگ

    ایک نظر ماحول پہ ڈالیں ماہرؔ ہم پھر غور کریں

    مدت سے سنجیدہ کیوں ہیں آخر یہ دیوانے لوگ

    مأخذ:

    Tehreek Jild 18 Shumara 3 (Pg. 38)

      • ناشر: گوپال متل
      • سن اشاعت: 1970

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے