Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دیوار کے پیچھے نہیں دیوار کے اندر ہوں میں

شاہین عباس

دیوار کے پیچھے نہیں دیوار کے اندر ہوں میں

شاہین عباس

MORE BYشاہین عباس

    دیوار کے پیچھے نہیں دیوار کے اندر ہوں میں

    جس غار کے باہر ہو تم اس غار کے اندر ہوں میں

    موجودگی آخر کو ناموجودگی ثابت ہوئی

    کچھ دن غلط سمجھا گیا بازار کے اندر ہوں میں

    اب ہر قدم اک شور ہوں مچتا ہوا سر بند شور

    اب ہر طرح رنگ و رم و رفتار کے اندر ہوں میں

    اعمال دیکھوں تو ترے میداں سے باہر بھاگ جاؤں

    احوال دیکھا ہے سو تیرے وار کے اندر ہوں میں

    تکرار آپس میں یہ دن اور رات کرتے ہیں کریں

    تکرار میں کیا دخل دوں تکرار کے اندر ہوں میں

    اس خاک کا پیچھا نہ چھوڑ اس خون کا دامن نچوڑ

    تلوار سے باہر بلا تلوار کے اندر ہوں میں

    کچھ کچھ یہ سر اور پاؤں باہر ہیں سو ان کی فکر ہے

    باقی کا سارا اس گریباں زار کے اندر ہوں میں

    مأخذ :
    • کتاب : شام کے بعد کچھ نہیں (Pg. 98)
    • Author : شاہین عباس
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے