Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دکھائی دے نہ کبھی یہ تو ممکنات میں ہے

کرشن بہاری نور

دکھائی دے نہ کبھی یہ تو ممکنات میں ہے

کرشن بہاری نور

MORE BYکرشن بہاری نور

    دکھائی دے نہ کبھی یہ تو ممکنات میں ہے

    وہ سب وجود میں ہے جو تصورات میں ہے

    میں جس ہنر سے ہوں پوشیدہ اپنی غزلوں میں

    اسی طرح وہ چھپا ساری کائنات میں ہے

    کہ جیسے جسم کی رگ رگ میں دوڑتا ہے لہو

    اسی طرح وہ رواں عرصۂ حیات میں ہے

    کہ جیسے سنگ کے سینے میں کوئی بت ہے نہاں

    اسی طرح کوئی صورت تخیلات میں ہے

    کہ جیسے وقت گزرنے کا کچھ نہ ہو احساس

    اسی طرح وہ شریک سفر حیات میں ہے

    کہ جیسے بوئے وفا خود سپردگی میں ملے

    اسی طرح کی مہک اس کی التفات میں ہے

    کہ جیسے جھوٹ کئی جھوٹ کے سہارے لے

    اسی طرح وہ پریشاں تکلفات میں ہے

    گناہ بھی کوئی جیسے کرے ڈرے بھی بہت

    اسی طرح کی جھجھک اس کی بات بات میں ہے

    بس اب تو عشق ہے ہجر و وصال کچھ بھی نہیں

    یہ ٹکڑا زیست کا دن میں ہے اور نہ رات میں ہے

    نظر کے زاویہ بدلے ہے اور کچھ بھی نہیں

    وہی ہے کعبے میں جو نورؔ سومناتھ میں ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے