Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل اگر صاف نہیں ہے تو دعا کیسی ہے

منور نعمانی

دل اگر صاف نہیں ہے تو دعا کیسی ہے

منور نعمانی

MORE BYمنور نعمانی

    دل اگر صاف نہیں ہے تو دعا کیسی ہے

    مخلصو یہ تو بتاؤ یہ وفا کیسی ہے

    آج بھی آپ سے ہے ترک تعلق لیکن

    میری سانسوں میں یہ خوشبوئے حنا کیسی ہے

    بات کہنی ہے تو چھا جاؤ سبھی ذہنوں پر

    یہ نہ دیکھو کہ زمانے کی ہوا کیسی ہے

    زندہ رہنے کو تو پتھر کی طرح بھی جی لیں

    دیکھنا یہ ہے کہ جینے کی ادا کیسی ہے

    فاصلے آپ نے دانستہ بڑھائے ہیں تو پھر

    سسکیوں کی مرے کانوں میں صدا کیسی ہے

    جس کی سانسوں سے دلاسوں کی مہک آتی تھی

    اس کے چہرے پہ شکایت کی گھٹا کیسی ہے

    جن کے سینوں میں منورؔ تھے اصولوں کے چراغ

    ان کے جسموں پہ لہو رنگ قبا کیسی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے