دل گداز شیشہ بھی سنگ بھی ہے آہن بھی
دل گداز شیشہ بھی سنگ بھی ہے آہن بھی
پیکر محبت بھی دوست بھی ہے دشمن بھی
ہم بھرے گلستاں سے پھول ہی نہیں لائے
جب اٹھے تو کانٹوں سے بھر لیے ہیں دامن بھی
گیسوؤں کی چھاؤں میں دھوپ سی ہے بھادوں کی
زلف کی گھٹاؤں میں جھومتا ہے ساون بھی
جستجوئے بے پایاں کامگار منزل ہے
جستجوئے بے حد ہی راہبر بھی رہزن بھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.