دل ہو یا کہ گھر عرشیؔ جب بسانا پڑتا ہے
دل ہو یا کہ گھر عرشیؔ جب بسانا پڑتا ہے
اک نئے طریقے سے سب سجانا پڑتا ہے
نت نئے تقاضوں سے توڑ پھوڑ ہوتی ہے
کچھ بچانا پڑتا ہے کچھ گرانا پڑتا ہے
سب پرانے بکسوں کی جھاڑ پونچھ ہوتی ہے
خط رومال تصویریں سب جلانا پڑتا ہے
رابطے گذشتہ کے بے محل سے لگتے ہیں
بے محل روابط کو بھول جانا پڑتا ہے
آنے والی خوشیوں میں پچھلے غم سسکتے ہیں
کچھ نیا جو پانا ہو کچھ گنوانا پڑتا ہے
سب کے سب گئے موسم یاد بنتے جاتے ہیں
اور بیچ میں عرشیؔ اک زمانہ پڑتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.