Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل عشق میں بے چین بس اپنا ہی نہیں ہے

شعیب دموہی

دل عشق میں بے چین بس اپنا ہی نہیں ہے

شعیب دموہی

MORE BYشعیب دموہی

    دل عشق میں بے چین بس اپنا ہی نہیں ہے

    اس رہ میں سکوں دوستو ملتا ہی نہیں ہے

    ہم لائیں مثال اس کی تو لائیں بھی کہاں سے

    اس جیسا حسیں ہم نے تو دیکھا ہی نہیں ہے

    بگڑے نہ نئی نسل بھلا کیسے بتاؤ

    جب تم نے غلط راہ سے روکا ہی نہیں ہے

    ہم دوست اسے اپنا بنائیں بھی تو کیسے

    غیروں کا وہ کیا ہوگا جو اپنا ہی نہیں ہے

    روزی کے لیے کیوں نہ بھٹکتے پھریں بچہ

    کیا کام کریں ہاتھ میں پیسہ ہی نہیں ہے

    دنیا میں کریں کس سے اب امید حیا کی

    جب شرم و حیا کا کہیں پردا ہی نہیں ہے

    روتا ہے جہاں میری تباہی پہ ابھی تک

    اور آپ یہ کہتے ہیں کہ چرچا ہی نہیں ہے

    جو آپ کی مرضی ہے کیے جاؤ وہی کام

    میں نے تو کبھی آپ کو روکا ہی نہیں ہے

    خود غرض ہوا اتنا شعیبؔ آج کا انساں

    جیسے کہ کسی سے کوئی رشتہ ہی نہیں ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے