دل جہاں ہے اگر وہاں نہ رہے
دل جہاں ہے اگر وہاں نہ رہے
پھر نہ جانے کہاں کہاں نہ رہے
گھر رہے اور سائباں نہ رہے
ایسا ہوتا تو ہے جو ماں نہ رہے
لوٹ جانے کو جی نہیں چاہے
دنیا ایسی تو میزباں نہ رہے
ہم بھی جب مہرباں کسی پہ نہیں
کوئی بھی ہم پہ مہرباں نہ رہے
فاصلہ ہی بڑھا لیا اتنا
کیسے اب کوئی درمیاں نہ رہے
کون پرسان حال ہے اپنا
دل کو امید رائیگاں نہ رہے
غیر کے سائباں میں جائے گا
اپنے گھر میں اگر اماں نہ رہے
بات جب ہے صباؔ ہو اوج کمال
چوٹ دیں یوں ذرا نشاں نہ رہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.