Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل جھیل میں پھینکا ہے تری یاد نے پتھر

نصرت صدیقی

دل جھیل میں پھینکا ہے تری یاد نے پتھر

نصرت صدیقی

MORE BYنصرت صدیقی

    دل جھیل میں پھینکا ہے تری یاد نے پتھر

    سر سے نہ گزر جائے کوئی موج ابھر کر

    یہ پھول سے رخ سرو سے قد چاند سے پیکر

    ہلچل سی مچا دیتے ہیں جذبات کے اندر

    کچھ اور ستم اور ستم اے غم دوراں

    کھلتے ہیں بڑی دیر میں انسان کے جوہر

    تو پاس بھی اتنا کہ تجھے دیکھ نہ پاؤں

    تو دور بھی اتنا کہ مری سوچ سے باہر

    میں کون سی منزل کے لئے گرم سفر ہوں

    چلتا نہیں کوئی بھی مرے نقش قدم پر

    اک تو کہ ترا ایک ہی رشتہ ہے جہاں میں

    اک میں کہ مرے سینکڑوں رشتے ہیں زمیں پر

    انساں کا سفر سوئے قمر خوب ہے لیکن

    فتنے نہ اٹھائے یہ کہیں چاند میں جا کر

    اے صبح طرب آ مری آنکھوں میں سما جا

    مغموم نہ کر جائیں تجھے شام کے منظر

    کب تک وہ کرائے کے مکانوں میں رہیں گے

    نصرتؔ جو بنا سکتے نہیں اپنے لئے گھر

    مأخذ:

    لمحۂ موجود (Pg. 103)

    • مصنف: نصرت صدیقی
      • ناشر: حاتم بھٹی
      • سن اشاعت: 1986

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے