Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل کہاں لگتا ہے اب میرا بھی میرے گاؤں میں

ذیشان نعمانی

دل کہاں لگتا ہے اب میرا بھی میرے گاؤں میں

ذیشان نعمانی

MORE BYذیشان نعمانی

    دل کہاں لگتا ہے اب میرا بھی میرے گاؤں میں

    کھینچ لایا عشق تیرا مجھ کو تیرے پاؤں میں

    چھین کر تم کو نہ لے جائے یہاں سے کوئی بھی

    اس لیے رہنے لگا ہوں آ کے میں صحراؤں میں

    شہر کی بس روشنی نے مجھ کو اندھا کر دیا

    ورنہ کیا کیا کچھ نہیں تھا میرے پورے گاؤں میں

    کوششیں سب نے بہت کی قید کرنے کی مجھے

    پر پھنسا میں بھی نہیں ان کے کسی بھی داؤں میں

    اک لکڑہارا یہ بولا پیڑ سارے کاٹ کر

    کاش میں بھی بیٹھ پاتا اب کسی کی چھاؤں میں

    دیکھے جب ذیشانؔ کے آگے قدم بڑھتے ہوئے

    ڈال دی زنجیر مل کر سب نے اس کے پاؤں میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے