دل کہاں لگتا ہے اب میرا بھی میرے گاؤں میں
دل کہاں لگتا ہے اب میرا بھی میرے گاؤں میں
کھینچ لایا عشق تیرا مجھ کو تیرے پاؤں میں
چھین کر تم کو نہ لے جائے یہاں سے کوئی بھی
اس لیے رہنے لگا ہوں آ کے میں صحراؤں میں
شہر کی بس روشنی نے مجھ کو اندھا کر دیا
ورنہ کیا کیا کچھ نہیں تھا میرے پورے گاؤں میں
کوششیں سب نے بہت کی قید کرنے کی مجھے
پر پھنسا میں بھی نہیں ان کے کسی بھی داؤں میں
اک لکڑہارا یہ بولا پیڑ سارے کاٹ کر
کاش میں بھی بیٹھ پاتا اب کسی کی چھاؤں میں
دیکھے جب ذیشانؔ کے آگے قدم بڑھتے ہوئے
ڈال دی زنجیر مل کر سب نے اس کے پاؤں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.