Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل کے صحرا پر دیتے ہیں جب اشکوں کے ساگر دستک

آزاد گلاٹی

دل کے صحرا پر دیتے ہیں جب اشکوں کے ساگر دستک

آزاد گلاٹی

MORE BYآزاد گلاٹی

    دل کے صحرا پر دیتے ہیں جب اشکوں کے ساگر دستک

    روح کے سناٹے میں سنتا ہوں میں اندر باہر دستک

    اب تک ہر شب سوتے سوتے چونک اٹھتا ہوں تنہائی میں

    مدت بیتی میں نے سنی تھی اک شب اپنے در پر دستک

    شام کا ڈھلتا سورج دور افق پر ٹھہرا سوچ رہا ہے

    کب شب بیتے اور وہ دے پھر صبح کے دروازے پر دستک

    بھیگی شب کے سناٹے میں ایسے اس کا دھیان آتا ہے

    جیسے کسی تالاب کے پانی پر دیتا ہے کنکر دستک

    اب تک ذہن پہ منڈلاتی ہے دکھ سی پیلی شام سلونی

    دل میں آس نراس کی الجھن میں تنہا اس کا در دستک

    ابھی تو امیدوں نے شیش محل میں رہنے کی سوچی تھی

    ابھی سے کیوں دیتے ہیں در پر محرومی کے پتھر دستک

    تن کا خالی برتن چھن سے بج اٹھا آزاد جب اس نے

    اس پر اک شب دے دی پہن کر اک خواہش کی جھانجھر دستک

    مأخذ:

    1970کی منتخب شاعری (Pg. 82)

      • ناشر: پی. کے۔ پبلیکشنز، دہلی
      • سن اشاعت: 1971

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے