دل کے تاریک جزیروں میں جلی تنہائی
دل کے تاریک جزیروں میں جلی تنہائی
رات گہری تھی بہت اور گھنی تنہائی
پھر وہی ضبط کی حدت ہے وہی بیتابی
پھر وہی درد کی شدت ہے وہی تنہائی
ہر قدم راہ میں ملتے ہیں شناسا چہرے
ہر قدم راہ میں ملتی ہے نئی تنہائی
سرسراتے ہوئے لمحوں کے سیہ غاروں میں
جانے کیا ڈھونڈتی رہتی ہے مری تنہائی
اور کیا چاہئے اس دل کو دھڑکنے کے لئے
اک ترا نام تری شام تری تنہائی
- کتاب : عشق (Pg. 109)
- Author :معید رشیدی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2024)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.