Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل کی دیوار پہ محراب بنا کر رکھتا

شمیم دانش

دل کی دیوار پہ محراب بنا کر رکھتا

شمیم دانش

MORE BYشمیم دانش

    دل کی دیوار پہ محراب بنا کر رکھتا

    تجھ کو آنکھوں کے لیے خواب بنا کر رکھتا

    رہ گئے تم تو کسی کے لیے جگنو بن کر

    مجھ کو ملتے تو میں مہتاب بنا کر رکھتا

    مجھ سے لڑنا ہی اگر تھا تو قبیلے میں پھر

    کئی رستم کئی سہراب بنا کر رکھتا

    آگ پانی میں لگانی ہی نہیں جب تم کو

    خود کو کب تک کوئی تالاب بنا کر رکھتا

    برف جمتی ہی نہیں جسم کی دیواروں پر

    تو اگر خون کو تیزاب بنا کر رکھتا

    ختم ہو جاتا مزہ پھر تو اسے پڑھنے کا

    تو عبارت میں جو اعراب بنا کر رکھتا

    ختم کر دیتا وجود اپنا محبت کے لیے

    خود کو قطرہ تجھے سیلاب بنا کر رکھتا

    سب ہیں تلوار یہ لکڑی کی مگر اے دانشؔ

    پھر بھی کچھ دوست کچھ احباب بنا کر رکھتا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے