دل کی تصویر سجانے نکلے
دل کی تصویر سجانے نکلے
اپنی تقدیر بنانے نکلے
راستہ کچھ تو کٹھن ہونا تھا
ہم جو تعبیر کو پانے نکلے
ہم نے سیکھا ہے محبت کرنا
خواب کے تیر سہانے نکلے
جب منور ہوا خوشبو سے دل
حادثے میں بھی خزانے نکلے
اتنا آسان نہیں جینا بھی
ان سے پوچھو جو کمانے نکلے
دل کے دریا نے اترنا چاہا
آنکھ سے لوگ پرانے نکلے
ہم نکل آئے ہیں اک عہد لئے
کون منزل کو گنوانے نکلے
آج سوئے ہوئے لوگوں میں ہم
دل کے جگنو کو جگانے نکلے
تم نے کرنا ہے جو وہ کر ڈالو
ہم تو خود شمع جلانے نکلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.