دل میں ہے کیا عذاب کہے تو پتہ چلے
دل میں ہے کیا عذاب کہے تو پتہ چلے
دیوار خاموشی کی ڈھے تو پتہ چلے
سب کچھ ہی بانٹنے کو چلی آتی کیوں ندی
اس کی طرح سے کوئی بہے تو پتہ چلے
بیٹے تو جانتا نہیں ہے ماں کی اہمیت
ماں کی طرح تو درد سہے تو پتہ چلے
کیسے بتائے کوئی جیو کیسے زندگی
تو پنچھیوں کے ساتھ رہے تو پتہ چلے
پینے کو پانی بھی نہ ہو روٹی کی بات کیا
نیتا جی بھوک تو یوں سہے تو پتہ چلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.