Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل میں جلتے ہیں حسرتوں کے الاؤ

شمیم شمع صدیقی

دل میں جلتے ہیں حسرتوں کے الاؤ

شمیم شمع صدیقی

MORE BYشمیم شمع صدیقی

    دل میں جلتے ہیں حسرتوں کے الاؤ

    میری آنکھوں کی روشنی پہ نہ جاؤ

    اک سیہ رات ہے ہمارا وجود

    دیکھنا ہے تو دل کی شمع جلاؤ

    وہ الگ جن کا ظاہر و باطن

    کہہ رہے ہیں ہمیں نقاب اٹھاؤ

    موم ہو کر پگھل گئے پتھر

    آج کی شب جلے کچھ ایسے الاؤ

    ہم تو اپنی سی کر کے ہار گئے

    تم ہی کچھ بات بن سکے تو بناؤ

    شمعیں آتش بیان ہوتی ہیں

    میرے اشعار سن کے جی نہ جلاؤ

    دور ہے شمعؔ صاف گوئی کا

    اب حقیقت کو شاعری نہ بناؤ

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے