دل میں جذبات کی ندی ہے ابھی
دل میں جذبات کی ندی ہے ابھی
اشک بن کر جو بہہ رہی ہے ابھی
میرے گیتوں میں ڈھل گئی ہے ابھی
وہ کہانی جو ان کہی ہے ابھی
پاؤں پڑتے نہیں زمیں پر یوں
پل رہی دل میں عاشقی ہے ابھی
دنیا داروں کو نیند آئی ہے
جاگتی پیار کی گلی ہے ابھی
کیوں ڈراتے ہو تیرگی سے مجھے
میری آنکھوں میں روشنی ہے ابھی
جب حقیقت ہے سامنے ہی کھڑی
پھر کیوں دھوکے میں زندگی ہے ابھی
اے کرنؔ بادلوں سے نکلو اب
روشنی کی یہاں کمی ہے ابھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.