Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل میں شرمندہ ہیں احساس خطا رکھتے ہیں

شان حیدر بیباک امروہوی

دل میں شرمندہ ہیں احساس خطا رکھتے ہیں

شان حیدر بیباک امروہوی

MORE BYشان حیدر بیباک امروہوی

    دل میں شرمندہ ہیں احساس خطا رکھتے ہیں

    ہم گنہ گار ہیں پر خوف خدا رکھتے ہیں

    وہ ستم پیشہ کہاں شرم و حیا رکھتے ہیں

    ہم غریبوں پہ ہر اک ظلم روا رکھتے ہیں

    جیب میں کچھ بھی نہیں دل ہے امیروں جیسا

    ہاتھ خالی ہیں مگر خوئے عطا رکھتے ہیں

    بے وفائی کا یہ الزام سراسر ہے غلط

    ہم تو اجداد سے ورثے میں وفا رکھتے ہیں

    ہم نے مانا کہ تہی دست ہیں پر سب کے لئے

    دل میں گنجینۂ اخلاص و وفا رکھتے ہیں

    جانے کس موڑ پہ کیا حادثہ پیش آ جائے

    مستقل جیب میں ہم اپنا پتہ رکھتے ہیں

    شام ڈھلتی ہے تو ناکامیاں کرتی ہیں نڈھال

    صبح ہوتی ہے تو ہم عزم نیا رکھتے ہیں

    جی حضوری کسی صورت نہیں ہوتی ہم سے

    بس اسی واسطے ہم سب کو خفا رکھتے ہیں

    کیوں کریں فکر زمانے کے چلن کی ببیاکؔ

    ہم تو ہر حال میں جینے کی ادا رکھتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے